بات میری کبھی سنی ہی نہیں-|| داغ دہلوی
بات میری کبھی سنی ہی نہیں
جانتے وہ بری بھلی ہی نہیں
دل لگی ان کی دل لگی ہی نہیں
رنج بهی ہے فقط ہنسی ہی نہیں
لطف مے تجھ سے کیا کہوں زاہد
ہائے کمبخت تو نے پی ہی نہیں
اڑ گئی یوں وفا زمانے سے
کبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں
جان کیا دوں کہ جانتا ہوں میں
تم نے یہ چیز لے کے دی ہی نہیں
ہم تو دشمن کو دوست کر لیتے
پر کریں کیا تری خوشی ہی نہیں
ہم تری آرزو جیتے ہیں
یہ نہیں ہے تو زندگی ہی نہیں
دل لگی، دل لگی نہیں ناصح
تیرے دل کو ابھی لگی ہی نہیں
'داغ' کیوں تم کو بیوافا كہتا
وہ شکایت کا آدمی ہی نہیں
~داغ دہلوی
Allah Bakhsh Nadeem
14-Mar-2022 05:21 PM
Nice
Reply